ہمارے گاؤں کا پراسرا ر چودھری



 تحریر۔۔طاہر موسوی
گاوں کے مزدوروں اور غریب طبقے کو چودھری کی چودھراہٹ کے زیر اثر رکھنے کے لئے چودھری کے مراعات یافتہ  نوکرجو توجہیات پیش کرتے ہیں تو بہت دلچسپ ہوتے ہیں۔ مثلاً --- چودھری صاحب کے پاس اتنا وقت کہاں کہ اتنے بڑے پنڈ کو چھوڑ کرتمہارے خلاف کوئی سازش کرےاور تم ہو کہ ہر جگہ چودھری کی سازشوں کا ذکر کرتے رہتے ہو۔۔۔ دیکھو چودھری صاحب کے بچوں کو، کسی نے کیمبریج سے پی ایچ ڈی کی ہے تو کوئی آکسفورڈ کا فارغ اتحصیل ہےاورتم ترقی اسلئے نہیں کرسکتے کیوں کہ تم چودھری صاحب کو برا بھلا کہتے رہتے ہو۔۔۔  تم نے چودھر ی صاحب کی گاڑیوں کو، فیملی ڈاکٹرز کو اورگھر میں پڑے الیکڑانکس کے بڑے بڑے آلات کو نہیں دیکھا ؟ کس قدر حیران کن ہے!۔۔۔ تمہیں تو بخار کی گولی کےلئے بھی چودھری صاحب کے پاس جانا پڑتا ہے، پھر کس منہ سے چودھری صاحب کوکوستے ہو؟؟ ۔۔۔ہاں! تم نے ابھی چودھری صاحب کی فیکٹری دیکھی ہی کہاں ہے؟ انکے ریسٹورانٹس کو دیکھ کر ہی تم دنگ رہ جاوگے، تمہارے پاس تو دو وقت کی روٹی بھی نہیں ہے نہ ہی بیٹھنے کےلئے کوئی مناسب گھر ۔ ۔۔پھر چودھری پر انگلی اٹھاتے ہوئے تمہیں شرم نہیں آتی ؟ اپنی اوقات میں رہا کرو۔
حالانکہ گاؤں کے تقریباً سارے ہی لوگ جانتے ہیں کہ ان مزدوروں کی استحصالی میں چودھری صاحب نے کوئی کسر نہیں چھوڑرکھی ہے۔۔۔۔ گاوں میں ہر کوئی جانتاہے کہ چودھری صاحب کا رعب و دبدبہ اور آسمان سے باتیں کرتی ہوئی عمارتیں انہی غریبوں کے پسینے اور خون جگر کی موہون منت ہیں۔۔۔ یہ بات بھی سب کو معلوم ہے کہ چودھری صاحب کے بچے بھی گاؤں کے کسانوں اور مزدوروں کی محنت کے بل بوتے پر عیاشی کرتے ہیں ۔
خیر یہ تو کچھ نمونے ہیں اور چودھری کے نوکروں کی توجیہات کی فہرست لمبی ہےلیکن اصل موضوع پر آنے سےپہلے ہی آپ میں سےاکثر میری باتوں کی تہ تک پہنچ چکے ہونگے۔گلوبل ویلیج(Global Village) کے چودھری صاحب (America)نے تقریبا اب تک 200سو سے زائد جنگوں میں بالواسطہ یا بلا واسطہ حصہ لیا۔ تقریبا 17کڑور سے زائد افراد کو قتل کیا۔ طالبان او ر داعش کو خود ہی تشکیل دی اور پھر انہی کوکچلنے کا نعرہ لئے کئی ملکوں کو تباہ کرڈالا۔ایسے میں بعض لوگ چودھری صاحب کے منظور نظر نوکروں سے کچھ سوالات کرتے آئے ہیں جنکا کوئی تسلی بخش جواب نہ کبھی ملا ہے نہ ملنے کی کوئی امید ہے۔وہ سوالات کچھ یوں ہیں۔
 پاکستان میں وہ کون سا دور ہے جس میں امریکی مداخلت نہ ہوئی ہو۔۔؟؟
۔ کیاروس کو کمزور کرنے کےلئے امریکہ نے پاکستا ن کو استعمال نہیں کیا۔۔؟؟
کیا پاکستان پر بیشتر عرصہ امریکہ نے تجارتی پابندیاں نہیں لگا ئےرکھی ؟؟؟
کیا جنگوں کے دوران امریکہ نے اپنے ہتھیاروں کے پرزے دینے سے انکار نہیں کیا۔۔؟؟
کیا امریکہ نے  پاکستان سے ایف-16 طیاروں کے پیسے لینے بعد بھی طیارے فراہم کرنے سے انکار نہیں کیا۔۔؟؟
کیا امریکی ذرائع ابلاغ اور اہلکار اکثر پاکستان پر الزامات نہیں لگاتے  رہے اور پاکستان کے خلاف پراپیگندا میں مصروف  نہیں رہے۔۔؟؟
پاکستان جوہری پروگرامنگ کی مخالفت میں کیا  امریکہ پیش پیش  نہیں رہا۔۔؟؟
 
کشمیر میں زلزلہ کے بعد امداد کی آڑ میں امریکہ نے  جوسینکڑوں سی آئی اے اور فوجی کارندے پاکستان میں داخل کر دیے تھے کیا ان کا مقصد پاکستان کے جوہری پروگرامنگ کو نقصان پہنچانا اور آئی ایس آئی میں گھسنا نہیں تھا۔۔؟؟
اگر امریکہ کے پاس ہمارے لئے وقت ہی نہیں تو پھر یو ایس ایڈ کے زریعےmillions of dollarsکیوں خرچ کر رہے ہیں کیا یہ ہمیں East India Company کی یاد نہیں دلاتا۔۔؟؟
 
اب اگر کوئی گاوں میں کسی مزدور اور غریب کو یہ سمجھائے کہ چودھری نہیں سب سے بڑا (Super Power)صرف اور صرف خدا کی ذات ہے اسی سے ڈرو ، اتفاق اوراتحاد کا مظاہرہ کرو ، خدا نے جو صلاحیتیں تمہیں بخشی ہیں انہی پر بھروسہ کرو، خود کو بدلو تو چودھری صاحب تمہاراکچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ تو پھر چودھری کے نوکر ایسے لوگوں پر مولوی ، ملا ، دقیانوسی سوچ کا مالک  اور انتہاپسندی کا ٹھپہ لگا کر بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اتفاق سے وہ اس کوشش میں کامیاب بھی ہوجاتے ہیں۔اس گاؤں کے مکینوں کو سمجھانے والوں میں سے سب بڑ ا نام اقبال کا ہے۔ انہوں نے ان حقیقتوں اظہار بہت عرصہ قبل کچھ یوں کیا تھا۔
اٹھا نہ شیشہ گراں فرنگ کے احسان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ سفال ہند سے منا و جام پید اکر
یا پھر
فتنہ ملت بیضاہے امامت اسکی ۔۔۔۔۔۔۔ ۔ جو مسلمان کو سلاطین کا پرستار کرے
یا پھر
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی۔۔۔۔۔ نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا 
اب تک کی حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کےہرحکمران نے امریکہ کی غلامی کی ہے لیکن حسب سابق تنزلی ، استحصالی اور ناکامی کا الزام پھر چودھری صاحب کے خلاف بولنے وال چند افرد پر ۔۔۔۔۔۔کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔۔۔۔؟؟

Comments

Popular posts from this blog

میں نے دیکھا ہے

علاج ِمرض ِکہن ۔۔ گلگت بلتستان والوں کے نام