کاش اس دل کو ملے تیری محبت اے ساقی
کاش اس دل کو ملے تیری محبت اے ساقی
تیری الفت ہو فقط ، تیری مودت اے ساقی
دولت و حسن وحکومت پہ میں ٹھوکر ماروں
ایک لحظے کو عطاہو، تری صحبت اے ساقی
تو ہے پردوں میں تو ویران ہے جہاں اے ساقی
ترے جلوے کی ہے ، دنیا کو ضرورت اے ساقی
تیری الفت کے
بنا ہیچ ہے دنیا
ساری
ہر گرزتا ہوا لمحہ ہے قیامت اے ساقی
کر عطا طاہر ِبے ذوق کو بھی عشق و وفا۔۔۔!
تو ہی کر سکتا ہے بس، ایسی کرامت اے ساقی
طاہر موسوی
یکم مارچ 2017
Comments
Post a Comment